حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جیکب آباد/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملک بھر میں چہلم شہدائے کربلا کی مشی کے موقع پر عزاداروں کے خلاف سینکڑوں مقدمات کے اندراج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں مذہبی اور سیاسی جماعتیں روزانہ اجتماعات جلوس اور ریلیاں نکالتی ہیں مگر افسوس کہ مملکت خداداد پاکستان میں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں پیدل چلنا جرم قرار دیا گیا جو کہ انتہائی شرمناک عمل ہے۔ سلام ہو ان عاشقان آل محمد پر جو مقدمات اور بم دھماکوں کی دھمکیوں سے بے خوف ہو کر سلطان کربلا سے اپنے عہد وفا کو نبھا رہے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور ریاستی ادارے پر امن پیدل مارچ کرنے والے محب وطن شہریوں کے خلاف درج مقدمات واپس لیتے ہوئے اپنی شیعہ دشمن پالیسیوں پر تجدید نظر کریں۔ نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے عشق میں نکلنے والے جلوس یزیدیت کے خلاف ہیں یہ جلوس اتحاد بین المسلمین اور حب الوطنی کا عملی مظاہرہ ہیں ان کے سامنے رکاوٹ بننے کی بجائے حکومت اور ریاستی ادارے ان میں منتظمین سے مکمل تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ یہ مقدمات ظلم و زیادتی پر مبنی ہیں جس کے باعث پورے ملک کے عاشقان اھل بیت علیھم السلام میں شدید تشویش اور غم و غصہ پایا جاتا ہے اگر ان مقدمات کو واپس نہ لیا گیا تو ہم اپنے آئینی حقوق کے حصول کے لئے بھرپور احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔